ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / مذہبی مقامات کی رجسٹریشن کی اکھاڑہ پریشد کی مخالفت: مٹھوں اور مندروں کو خطرہ نہیں، یوگی حکومت بعد از غور و خوض فیصلہ کرے

مذہبی مقامات کی رجسٹریشن کی اکھاڑہ پریشد کی مخالفت: مٹھوں اور مندروں کو خطرہ نہیں، یوگی حکومت بعد از غور و خوض فیصلہ کرے

Wed, 30 Dec 2020 19:45:31  SO Admin   S.O. News Service

پریاگراج، 30دسمبر (آئی این ایس انڈیا)یوگی حکومت نے مذہبی امور کے انعقاد کے لئے ڈائریکٹوریٹ کے قیام کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔

حکومت اب مذہبی مقامات کی رجسٹریشن اور دیگر کاروائیوں کی نگرانی کے لئے آرڈیننس لانے کی تیاری کر رہی ہے۔ لیکن اب اس کی مخالفت شروع ہوگئی ہے۔ سادھوسنتوں کی سب سے بڑی تنظیم اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد نے یوگی حکومت کے ذریعہ لائے جانے والے مذہبی مقامات کی رجسٹریشن اور ریگولیشن آرڈیننس 2020 کی مخالفت کی ہے۔

اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد کے صدر مہنت نریندر گری نے کہا ہے کہ یوپی میں تمام مٹھ اور مندر محفوظ ہیں اور انھیں کوئی خطرہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر مذہبی مقامات پر آرڈیننس لانا بہت ضروری ہے اور اس کے لئے ڈائریکٹوریٹ کا قیام ضروری ہے تو اس سے پہلے سنتوں کی رائے بھی لینی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی طرح سے سنتوں کو ریاستی حکومت اور عہدیداروں کے تابع کرنا مناسب نہیں ہوگا۔

مہنت نریندر گیری نے کہا ہے کہ یوپی میں مذہبی مقامات کے بارے میں جو نظام پہلے ہی چل رہا ہے، وہی درست ہے۔ مہنت نریندر گیری نے یہ بھی کہا ہے کہ سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ خود ایک سنت ہیں اور گورکھ ناتھ مند رکے سربراہ بھی ہیں، اس لیے وہ جو بھی اقدام درست سمجھیں گے، اٹھائیں گے۔ مہنت نریندر گیری نے کہا ہے کہ اس کے بعد بھی حکومت آرڈیننس لانے سے پہلے ایک بار سادھو سنتوں کی رائے لینا چاہئے۔


Share: